20 ستمبر 2025 - 12:49
مآخذ: ابنا
اتراکھنڈ میں بادل پھٹنے کا سانحہ،مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں جمعیۃ کے رضاکار متحرک

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کو جیسے ہی اس سانحے کی اطلاع ملی، انہوں نے فوراً جمعیۃ علماء اتراکھنڈ کے ذمہ داران کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے اور ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،ہمالیائی ریاست اتراکھنڈ کے دارالحکومت دہرادون میں گزشتہ روز پیش آئے بادل پھٹنے کے ہولناک واقعے نے کئی جانیں نگل لیں، درجنوں گھر پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ گئے، اور سیکڑوں افراد بے گھر ہو گئے۔ قدرتی آفات کے اس المناک لمحے میں جمعیۃ علماء ہند نے ہمیشہ کی طرح فوری طور پر راحت و امداد کا بیڑا اٹھایا۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کو جیسے ہی اس سانحے کی اطلاع ملی، انہوں نے فوراً جمعیۃ علماء اتراکھنڈ کے ذمہ داران کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے اور ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی۔

اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ریاستی جنرل سکریٹری مولانا شرافت علی قاسمی کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد نے ایم ڈی ڈی اے کالونی، اگھوٹی والا، ڈالن والا اور دیگر متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ وفد نے متاثرین سے ملاقات کی، ان کا دکھ درد بانٹا، اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔

وفد میں نائب صدر مفتی رئیس احمد قاسمی، مولانا معصوم قاسمی، مفتی توحید الہی، مولانا اسعد، مولانا ہارون، مفتی شمس الہدی، مولانا شاہد، مولانا عبدالستار اور دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔ انہوں نے مرحومین کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور انہیں مالی امداد سمیت بچوں کی تعلیم کا خرچ اٹھانے کا اعلان کیا۔

جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے راحتی کیمپ قائم کیا گیا ہے جہاں ایک وقت میں پانچ سو سے چھ سو افراد کے کھانے پینے کا مکمل انتظام کیا گیا ہے۔ کیمپ میں مولانا عیاض احمد، مولانا راغب مظاہری، مولانا عمر، مولانا ندیم احمد، مولانا شعیب، ذاکر انصاری، قاری مقیم عالم اور محمد شاہ نظر جیسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ:"یہ محض قدرتی آفت نہیں بلکہ ایک انسانی بحران ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ سب مل کر متاثرین کی مدد کریں۔ جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ انسانیت کی بنیاد پر مذہب و ملت سے بالاتر ہو کر خدمت انجام دیتی رہی ہے، اور آئندہ بھی دیتی رہے گی۔"

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ مرنے والوں کے ورثاء کو فی کس 21 ہزار روپے نقد امداد دی جائے گی اور جب تک حالات معمول پر نہیں آ جاتے، جمعیۃ اپنی فلاحی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha